اسلام آباد(آن لائن)سینٹ میں مہنگائی،بجلی گیس بلوں میں اضافہ اور سیلاب کی تباہ کاریوں پر اپوزیشن کی تحریک پر بحث جاری تھی کہ اچانک ’’این آر او ٹو‘‘کا قصہ چھڑ گیا،اپوزیشن کی پہلی تقریر پر ہی حکومتی رکن نے کورم کی نشاندہی کر دی،دس منٹ کے بعد پورا ہوگیا۔اپوزیشن سینیٹرز کاکہناتھا سوات میں پھر سے بھتہ مہم شروع کر دی گئی،سیلاب کی تباہ کاریوں کو نہیں بھلایا جا سکتا،
تباہ شدہ علاقوں کو اکٹھا کر کے مشترکہ ویلج بنا کر بسایا جائے ،حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے،سیاسی انتقام کا سہارا لے رہی،25مئی،کو کبھی نہ بھلا پایا جائے گا، حکومتی ارکان مسکراتے رہے ،بیرون ممالک کی امداد،عمران خان ٹیلی تھون،وزیراعظم کے اعلانات کی تمام رقوم کو اکٹھا کر کے خرچ کیا جائے سیلاب زدگان کا گزارہ ہو جائے گا،جمعیت علمائ� اسلام کی رائے ،فیصل جاوید نے کہا کہ اس حکومت نے خود اجلاس بلایا اور خود ہی کورم کی نشاندہی کر دی،اب ان کے دن گنے جا چکے ہیں،عمران خان عوام کی طاقت سے ایک بار پھر آ رہا ہے ،اب ملک میں مہنگائی کا عروج ہے ،فیکٹریاں بند ہو گئیں،لاتعداد سیکورٹی اہلکار اپنی نگرانی کے لیے لگا رکھے ہیں،پیپلز پارٹی نے 26لاکھ ڈالر،مسلم لیگ 47لاکھ ڈالر اور عمران خان نے 3لاکھ ڈالر غیر ملکی دوروں پر خرچ کیے ،دنیا کے 222ممالک کو ورلڈ بنک نے دیکھا احساس پروگرام تیسر ے نمبر کا پروگرام تھا جو کہ عوامی تھا،گزشتہ روز منگل کوایوان بالا میں اپوزیشن کی جانب سے بجلی ،گیس ،کے بلوں میں آضافہ،مہنگائی،سیلاب سے بحران پر پیش کی جانیوالی تحریک پر بحث کا اغاز کرتے ہوئے سینٹر سیمی ایزدی نے کہا کہ حکومت اگر عوام کی طاقت سے آئی ہے تو پھر انکو خطرہ کہاں سے ہے ،ایک لفظ بھی تنقید برداشت نہیں،ڈاکٹر یاسیمین راشد،ولید اقبال کے گھر چھاپہ،سیف اللہ نیازی کے گھر چھاپہ،چوہدری اعجاز کے گھرچھاپہ،اور تشدد یہ ناقابل برداشت ہے ،کل تلک ہمیں نااہل کہنے والے اللہ کے کرم سے آج خود نااہل ثابت ہو گئے ،سیاسی انتقام میں موجودہ حکومت اندھی ہو گئی ہے ،سیلاب کے نقصان کو پورا کرنا بہت مشکل ہے ،
سکولز ختم،جانور بہہ گئے،انسانوں کی جانیں چلیں گئیں،بستیاں تباہ ہو گئیں ،لاکھوں ایکڑ آراضی پر کھڑی فصلیں تباہ ہو گئیں،یہ سب بطور انسان انتہائی غم و افسوس ہے اور رہے گا،سینٹر فوزیہ ارشد نے کہا کہ سیلاب تو ہر سال آتا ہے اور ان سے ہمارے قیمتی آثاثہ جات کو تباہ اور انسانی جانوں کو نگل جاتا ہے ،لیکن موجودہ سال کا سیلاب دل و دماغ پر گہرے نقوش چھوڑے ہیں،بچے کھلے آسمانوں کے نیچے پڑے ہیں،
حکومت کی جانب سے کوئی اقدام نظر نہیں آتا،اور دیکھا گیا ہے کہ جو لوگ سفید پوش ہیں وہ کسی سے مانگ نہیں سکتے ،اور وہ تو اب تک بالکل بے سہارا پڑے ہوئے ہیں،یہاں عمران خان نے ٹیلی تھون کے تھرو آٹھ گھنٹوں میں اربوں روپے جمع کیے ،اس پر بھی حکومت نے سبوتاڑ کرنے کے اقدامات کیے ،دوسری جانب ہمارے قوم بہت درد دل رکھنے والی قوم ہے ،ایسے سانحات میں ہمیشہ وہ بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی ہے
جس پر فخر ہے ،سندھ اور جنوبی پنجاب میں ہمیشہ سے سیلاب آتے ہیں،اور جانیں چلی جاتی ہیں اور اب تک کوئی ایسا قدم نہیں اٹھایا گیا کہ مزید ایسے سانحات سے محفوظ رہا جا سکے،دوسری جانب سندھ میں بلاول بھٹو اور شہباز شریف کے خلاف احتجاج کرنے پر تاریخ یہ بھی رقم ہوئی کہ درد اور تکلیف کی ماری سیلاب زدگان پر مقدمہ درج کیا گیا اور ان پر تشددد بھی کیا گیا ہے ،سنیٹر سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ
156بلین بنکوں نے کمایا ہے ،یہ خود حکومت مان رہی ہے ،چارٹرڈ فلائٹ پر کس حثیت سے بھاگے ہیں،مفتاع اسماعیل کی فیملی پر انڈیا سے ایک طیارہ ایا ،اور یہ معاملہ کمیٹی کو بھیجا جائے ،سینٹر شاہ زہب خان زادہ نے کہا کہ کرونا میں بل گیٹس پاکستان آیا تو اس نے کہا کہ میں اس وبا میں دنیا کو انسان یا معشیت کو بچانے کی کوشش کی مگر عمران خان نے دونوں کو بچایا ،یہ عمل قابل تعریف ہے ،انہوںنے کہا کہ رجیم چینج ہوا تو اس وقت عمران خان نے کسی سے مدد نہیں مانگی،اور پھر وہ عوام کی عدالت میں چلے گئے ،
اور پھر عوام کا لیڈر عوام کے پاس گیا تو پھر بھی انکو تکلیف ہو گئی،شاہ زیب خان زادہ نے مزید کہا کہ حکومتی وزیر قومی ٹی وی پر بیٹھ کر مذہبی کارڈ کھیلا گیا جو کہ انتہائی قابل مذمت ہے ،سیف اللہ نیازی جیسے لوگ جب تک عمران خان کے ساتھ ہیں انکو کسی صورت دبایا نہیں جا سکتا،بجلی مہنگی،گیس مہنگی،معاشی استحکام ،مہنگائی کے خاتمہ کے لیے سیاسی استحکام چاہیے ،
سینٹرعبدالغفور حیدری نے کہا کہ بارشوں کے سلسلہ میں بلوچستان ڈوب گیا،پھر کے پی کے ،سندھ سیلاب کی زد میں آ گیا،دوسری جانب بلوچستان کی پانچ وادیوں میں ڈیڑھ لاکھ تک پانی آ گیا اور اس نے تباہی پھیر دی،اور یہ وادیاں ڈوبنے کے بعد اسی پانی نے دادو سندھ کو تباہی پر لے گیا،انہوںنے کہا کہ اس آفت نے ملک کے 85فیصد نقصان پہنچایا ،اس سے قبل کوئی بھی بارش سیلاب چند دنوں کا ہوتا ہے ،
لیکن اب تک ان علاقوں میں پانی کے اندر لوگ ڈوبے ہوئے ہیں،وزیراعظم نے 75ارب روپے کا اعلان کیا ہے ،اور اس سے دوگنا تین گناہ زیادہ باہر ملک سے بھی امداد آئی ہے ،اور ان رقم سے اگر ماڈل ویلج بنا کر اکٹھا کر لیں تو زیادہ آسان ہو گا،ایوان کو مشترکہ تجویز دینی چاہیے کہ بکھری ہوئی آبادی کو یکجا کر کے ایک آبادی بنا کر انکی آبادکاری کرائی جائے ،سوات میں ایک خاندان نے خط لکھا ہے اور جس میں بتایا گیا ہے کہ
اب سوات میں ہر گھر کو ایک ایک خط موصول ہو چکا ہے اور ان سے بھتہ مانگا جا رہا ہے ،اور دوسری جانب ایران میں ایک صوبہ ہے اور اس میں 80فیصد سنی لوگوں کی آبادی ہے ،اور وہاں ایک انتشار ہوا ہے اور اس میں فائرنگ سے 50سے زائد لوگوں کو قتل کیا گیا جو کہ قابل تشویش ہے ،ایران ہمارا برادر ملک ہے ،اور ہم انسانیت کے ناطہ ایرانی سفیر کو بلا کر بات کی جائے تو اچھا ہے ،
زاہدان صوبہ میں بیشتر آبادی سنی ہے ،سینٹر فیصل جاوید نے کہا کہ این آر او ون ایک ہوا اور دوسرا ٹو ہو گیا،این آر او ون دینے والے نے اپنی غلطی کی معافی مانگ لی ،اس وقت سارے کرپٹ لوگوں کے کیسوں کو معاف کر دیا گیا،2008میں چارٹرڈ آف کرپشن پر دستخط ہوا،اورپھر 2018میں قرضہ دس ہزارارب روپے تھا اور پھر 2018میں چوبیس ہزار ارب روپے ہوگیا،اس موقع پر کورم کی نشاندہی ہو گئی،
فیصل جاوید نے کہا کہ اس حکومت نے خود اجلاس بلایا اور خود ہی کورم کی نشاندہی کر دی،اب ان کے دن گنے جا چکے ہیں،عمران خان عوام کی طاقت سے ایک بار پھر آ رہا ہے ،اب ملک میں مہنگائی کا عروج ہے ،فیکٹریاں بند ہو گئیں،لاتعداد سیکورٹی اہلکار اپنی نگرانی کے لیے لگا رکھے ہیں،پیپلز پارٹی نے 26لاکھ ڈالر،مسلم لیگ 47لاکھ ڈالر اور عمران خان نے 3لاکھ ڈالر غیر ملکی دوروں پر خرچ کیے ،
موسمیاتی تبدیلی کا ملک کو پتہ نہیں تھا اور یہ بھی عمران خان نے بتایا کہ دس سال میں دس ڈیم بنا ئے جا رہے تھے،ہیلتھ کارڈ سے عوا م کو مفت طبی سہولیات دیں اور ملک کی عوام کو غیرت کے ساتھ جینے کا سکھایا ،عالمی فورم پر کشمیر کا ذکر کیا گیا ،اور آج کشمیر کا نام لیتے ہوئے بھی ڈرتے ہیں،اسلامو فوبیا کے خلاف پندرہ مارچ کا دن مقرر کروانے والا بھی عمران خان ہے ،
فیصل جاوید کا کہنا تھا کہ انہوںنے این آر او مانگالیکن عمران خان نے نہیں دیا،پھر رجیم چینج لایا گیا،آج ہماری آزا دخارجہ پالیسی کو قید کرکے خود کو ریلیف اور عوام کوتکلیف دی گئی ،اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر شہزاد وسیم نے ایوان میں حکومتی ارکان کی غیر موجودگی پر کہا کہ 73وزیربنانے والے کہاں ہیں آج ،ان کے رویہ کے خلا ف احتجاج کے خلاف واک آوٹ کرتے ہیں،اپوزیشن واک آوٹ کر گئی،
وزیر مملکت برائے قانون شہادت اعوان نے اپوزیشن کی تحریک کو سمیٹتے ہوئے کہا کہ سیلاب قدرتی آفت ہے ،اوراپوزیشن نے تحریک سے ہٹ کر بات کی،اس موقع پر اپوزیشن کی جانب سے کورم پوائنٹ کردیا گیا،شہادت اعوان نے کہا کہ اس وقت ملک ڈوب چکا ہے اور یہ لوگ جلسے جلوس کھیل رہے ہیں،اس ملک کو چلنے دیا جائے،کورم کی نشاندہی ہونے پر اجلاس جمعہ دن ساڑھے دس بجے تک ملتوی کر دیا گیا،۔۔
The post سینٹ میں ’’این آر او ٹو‘‘کا قصہ چھڑ گیا ،اپوزیشن کی پہلی تقریر پر ہی حکومتی رکن نے کورم کی نشاندہی کر دی appeared first on JavedCh.Com.
from JavedCh.Com https://ift.tt/HwRGqiA